ممبئی، ۱۵؍جولائی: (ایجنسی) معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک نے مدینہ منورہ سے اسکائپ کے ذریعہ پریس کانفرنس کو خطاب کیا اور میڈیا کے سوالوں کا کھل کر جواب دیا ۔ انہوں نے میڈیا میں خود پر لگائے جا رہے الزامات پر صفائی پیش کرتے ہوئے کہا کہ میں ملک کے 10 بڑے چینلوں کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ درج کرانے والا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے میرے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش اور اس کو پس منظر سے باہر لے جا کر دکھایا ۔ میری تقریروں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ڈاکٹر نائیک نے تمام طرح کے دہشت
گردانہ واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگر مثبت سوچ اور کسی تعصب کے بغیر میرے بیانات کا تجزیہ کریں گے تو پائیں گے کہ میں امن کا پیغامبرہوں۔اسامہ کو دہشت گرد نہیں ماننے والے بیان سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بیان 1998 کا ہے، جس وقت 9/11 نہیں ہوا تھا اور جو بیان دکھایا گیا ، اس کے ساتھ بھی چھیڑ چھاڑ کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پر میں نے کہا تھا کہ جو کوئی بھی بے گناہوں کو مار تا ہے، وہ غلط ہے۔ میں نے جارج بش کو دہشت گرد بتایا تھا۔اس کے علاوہ بھی انہوں نے میڈیا کے متعدد سوالوں کا جواب دیا ۔